✕
Proofreading requested
Urdu
Original lyrics
سبیل امام حسین
یا حسین یا حسین یا حسین
یا حسین یا حسین یا حسین
نہریں رواں ہیں فیض شاہ مشرقین کی
پیاسوں پیا سبیل ہے نظر حسین کی
ہاں
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
ہاں یہی لوگ ہیں فردوس میں جانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
صرف شبیر کا در ہے جو یہ پھیلائے ہیں ہاتھ
ورنہ یہ لوگ کہاں مانگ کے کھانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
تیری راہوں میں بچھائیں گے فرشتے آنکھیں
فرش مظلوم کی مجلس کا بچھانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
فروہ دیتی ہے دعائیں صدا آباد رہیں
رو کے مہندی میرے قاسم کی اٹھانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
ہاتھ اٹھا کر تجھے دیتے ہیں دعا حر جری
پاؤں شبیر کے زائر کے دبانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
دو کٹے ہاتھ تجھے گرنے نہیں دیں گے کبھی
چھوٹے حضرت کا علم گھر پہ لگانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
ہے یقیں خلد میں وہ جائیں گے سب سے پہلے
رسیاں تھامے جلوسوں کو چلانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
اک گزارش ہے کہ عباس کے لاشے پہ نہ جا
چادر زہرا کو نیزے پہ اٹھانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
در زندان پہ بیٹھی ہے سکینہ اٹھ جا
شہزادی تیرے بابا نہیں آنے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
شاہ کہتے تھے کہ جاؤ علی اکبر جاؤ
ہم نہیں لاشہ عباس سے جانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
آخری وقت بھی آئی نہیں سائے میں رباب
ایسے دیکھے نہ کہیں وعدہ نبھانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
بن نے کب دیتے تھے زندان سے باہر تربت
نیل چہرے پہ سکینہ کے بنانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
کیا اجازت ہے تکلم بھی تیرے ساتھ چلے
قبر زہرا پہ دیا جا کے جلانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
Submitted by
Karabiner98 on 2025-05-06

English
Translation
sabeel e imam hussain
یا حسین یا حسین یا حسین
نہریں رواں ہیں فیض شاہ مشرقین کی
پیاسوں پیا سبیل ہے نظر حسین کی
ہاں
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
ہاں یہی لوگ ہیں فردوس میں جانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
صرف شبیر کا در ہے جو یہ پھیلائے ہیں ہاتھ
ورنہ یہ لوگ کہاں مانگ کے کھانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
تیری راہوں میں بچھائیں گے فرشتے آنکھیں
فرش مظلوم کی مجلس کا بچھانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
فروہ دیتی ہے دعائیں صدا آباد رہیں
رو کے مہندی میرے قاسم کی اٹھانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
ہاتھ اٹھا کر تجھے دیتے ہیں دعا حر جری
پاؤں شبیر کے زائر کے دبانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
دو کٹے ہاتھ تجھے گرنے نہیں دیں گے کبھی
چھوٹے حضرت کا علم گھر پہ لگانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
ہے یقیں خلد میں وہ جائیں گے سب سے پہلے
رسیاں تھامے جلوسوں کو چلانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
اک گزارش ہے کہ عباس کے لاشے پہ نہ جا
چادر زہرا کو نیزے پہ اٹھانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
در زندان پہ بیٹھی ہے سکینہ اٹھ جا
شہزادی تیرے بابا نہیں آنے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
شاہ کہتے تھے کہ جاؤ علی اکبر جاؤ
ہم نہیں لاشہ عباس سے جانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
آخری وقت بھی آئی نہیں سائے میں رباب
ایسے دیکھے نہ کہیں وعدہ نبھانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
بن نے کب دیتے تھے زندان سے باہر تربت
نیل چہرے پہ سکینہ کے بنانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
کیا اجازت ہے تکلم بھی تیرے ساتھ چلے
قبر زہرا پہ دیا جا کے جلانے والے
نام مولا پہ ہیں پانی جو پلانے والے
✕
Comments
Russia is waging a disgraceful war on Ukraine. Stand With Ukraine!
About translator